Showing posts with label Poetry. Show all posts
Showing posts with label Poetry. Show all posts

Love Poetry

No one ever goes by whim
It is set on fire, it is not set on fire
It is not easy to live in the new world
But it never settles alone
The fire of beauty is extinguished
somewhere in the heart
This fire is not extingushed by the river

Love Poetry

By wellknown Pakistani Poet Hasan Rizvi

 Sometimes, while spending the evening of Hajr,
Zulfay Yar used to decorate
Many ages have cooked their own
Kafs Kafs Tri fragrances

Neither those groups of Mah Jabins
nor those colorful dialects
They never win or lose those games of love

Those who were dreams of dreams.
They were illusions
Sardasht was not a single flower
that was beautified with tears

That was a moment of separation
for many years
He passed away in a moment
called Umarguzari1

There were those who were dearer than life
and remained unaware throughout their lives
This was the wish of my death

No, there was no question on my lips,
my heart was all bored
I stood at the door silently,
She was combing her hairs

میں اور میری تنہائی اکثر یہ باتیں کرتے ہیں

میں اور میری تنہائی اکثر یہ باتیں کرتے ہیں
تم ہوتیں تو کیسا ہوتا
تم یہ کہتیں
تم وہ کہتیں
تم اس بات پر حیران ہوتیں
تم اس بات پر کتنا ہنستیں
تم ہوتیں تو ایسا ہوتا
تم ہوتیں تو ویسا ہوتا
میں اور میری تنہائی اکثر یہ باتیں کرتے ہیں
یہ کہاں آگئے ھم یونہی ساتھ ساتھ چلتے
تیری بانہوں میں ھیں جانم میرے جسم و جاں پگھلتے
یہ کہاں آگئے ھم یونہی ساتھ ساتھ چلتے
یہ رات ھے یا تمھاری زلفیں کھلی ھوئی ھیں
ھے چاندنی یا تمھاری نظروں سے مری راتیں دھلی ھوئی ھیں
یہ چاند ھے یا تمھارا کنگن
ستارے ھیں یا تمھارا انچل
ھوا کا جھونکا ھے یا تمھارے بدن کی خوشبو
یہ پتیوں کی ھے سرسراھٹ کہ تم نے چپکے سے کچھ کہا ھے
یہ سوچتا ھوں میں کب سے گم صم
جب کہ مجھ کو بھی یہ خبر ھے
کہ تم نہیں ھو کہیں نہیں ھو
مگر یہ دل ھے کہ کہہ رھا ھے
تم یہیں ھو یہیں کہیں ھو
تو بدن ھے میں ھوں چھایا
تو نہ ھو تو میں کہاں ھوں
مجھے پیار کرنے والے
تو جہاں ھے میں وھاں ھوں
ھمیں ملنا ھی تھا ھمدم
اسی راہ پہ نکل کے
یہ کہاں آگئے ھم یونہی ساتھ ساتھ چلتے
میری سانس سانس مہکے
کوئی بھینا بھینا چندن
تیرا پیار چاندنی ھے
میرا دل ھے جیسے آنگن
ھوئی اور بھی ملائم
میری شام ڈھلتے ڈھلتے
یہ کہاں آگئے ھم یونہی ساتھ ساتھ چلتے
مجبورئ حالات ادھر بھی ھیں ادھر بھی
تنہائی کی اک رات ادھر بھی ھے ادھر بھی
کہنے کو تو بہت کچھ ھے مگر کس سے کہیں ھم
کب تک یوں خاموش رھیں اور سہیں ھم
جی چاھتا ھے دنیا کی ھر اک رسم اٹھا دیں
دیوار جو ھم دونوں میں ھے آج گرا دیں
کیوں دل میں سلگتے رھیں لوگوں کو بتا دیں
ھاں ھم کو محبت ھے
محبت ھے
محبت
اور دل میں یہی بات ادھر بھی ھے
ادھر بھی

CLICK ON IMAGE TO LISTEN FULL SONG

کبھی تو تم کو یاد آئیں گی

ی تو تم کو یاد آئیں گی
وہ بہاریں، وہ سماں
جھکے جھکے بادلوں کے نیچے
ملے تھے ہم تم جہاں جہاں
کبھی تو تم کو یاد آئیں گی
تم سے بچھڑے صدیاں بیتیں، پھر بھی ہمیں یاد آتے ہو
سایہ بن کے، آہٹ بن کے، آج بھی تم تڑپاتے ہو
زندگی کتنی بیزار ہے
تم نے ابھی تو مجھ سے کہا تھا، “تم سے پیار ہے”
کہاں گئیں وہ پیار کی قسمیں؟
پیار کا وعدہ کیا ہوا؟
(بے وفا، بے وفا)
کبھی تو تم کو یاد آئیں گی
جتنا تم کو اپنا سمجھا اُتنے ہی تم بیگانے تھے
ہم نے کیا کیا آس لگائی، ہم کتنے دیوانے تھے
زندگی کتنی بیزار ہے
تم نے ابھی تو مجھ سے کہا تھا، “تم سے پیار ہے”
کہاں گئیں وہ پیار کی قسمیں؟
پیار کا وعدہ کیا ہوا؟
(بے وفا، بے وفا)

You will be missed
Those springs, those skies
Beneath the drooping clouds
We met you everywhere
Someday you will remember
Centuries have passed away from you, but we still miss you
Be a shadow, be a sigh, even today you are in pain
How boring life is
You just said to me, “I love you.”
Where did those vows of love go?
What happened to the promise of love?
(unfaithful, unfaithful)
Someday you will remember
The more you considered yourself, the more you were strangers
What did we do, how crazy we were
How boring life is
You just said to me, “I love you.”
Where did those vows of love go?
What happened to the promise of love?
(unfaithful, unfaithful)