ی تو تم کو یاد آئیں گی
وہ بہاریں، وہ سماں
جھکے جھکے بادلوں کے نیچے
ملے تھے ہم تم جہاں جہاں
کبھی تو تم کو یاد آئیں گی
تم سے بچھڑے صدیاں بیتیں، پھر بھی ہمیں یاد آتے ہو
سایہ بن کے، آہٹ بن کے، آج بھی تم تڑپاتے ہو
زندگی کتنی بیزار ہے
تم نے ابھی تو مجھ سے کہا تھا، “تم سے پیار ہے”
کہاں گئیں وہ پیار کی قسمیں؟
پیار کا وعدہ کیا ہوا؟
(بے وفا، بے وفا)
کبھی تو تم کو یاد آئیں گی
جتنا تم کو اپنا سمجھا اُتنے ہی تم بیگانے تھے
ہم نے کیا کیا آس لگائی، ہم کتنے دیوانے تھے
زندگی کتنی بیزار ہے
تم نے ابھی تو مجھ سے کہا تھا، “تم سے پیار ہے”
کہاں گئیں وہ پیار کی قسمیں؟
پیار کا وعدہ کیا ہوا؟
(بے وفا، بے وفا)
You will be missed
Those springs, those skies
Beneath the drooping clouds
We met you everywhere
Someday you will remember
Centuries have passed away from you, but we still miss you
Be a shadow, be a sigh, even today you are in pain
How boring life is
You just said to me, “I love you.”
Where did those vows of love go?
What happened to the promise of love?
(unfaithful, unfaithful)
Someday you will remember
The more you considered yourself, the more you were strangers
What did we do, how crazy we were
How boring life is
You just said to me, “I love you.”
Where did those vows of love go?
What happened to the promise of love?
(unfaithful, unfaithful)